عنوان ۔پی ٹی آئ ٹائگریس
کبھی اے نوجواں مسلم تدبر بھی کیا توں نے
وہ کیا گردوں تھا جس کا توں ایک ٹوٹا ھوا تارا
تجھے اس قوم نے پالا ھے آغوش محبت میں
کچل ڈالا تھا جس نے پاؤں میں سر دارا
مسرت کی طرف سے مسرت بھرا سلام سبکو ۔میں امید کرتا ہوں میرے سوشل میڈیا(الیکٹرانک +پرنٹ )کی تمام بہنیں اور بھائی خیر و عافیت سے اور اللّه پاک کی حفظ و امان میں ھوں گے ۔
جہاں پر ملک پاکستان میں سیاسی لیڈروں کی تواریخ اور بہادری و شجاعت پسندی کی داستانیں رقم ھیں ان میں سے ہمارے پنجاب کا ایک پسماندہ ضلع جو کہ انگریز ادوار سے آج تک وہی ضلع جو کسی وقت میں برصغیر پاک و ہند کا رقبہ کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع تھا جس میں فیصل آباد ضلع نے وجود اپنا کر اپنے آپ کو ایک ڈویژن میں ضم کر ڈالا اور پاکستان کا سب سے بڑا صنعتی شہر بنا ھوا ھے اور اس کی ایک سابقہ تحصیل چنیوٹ آج ایک ضلع کے روپ میں قابل ذکر اور اسکی تاریخی عمارتیں قابل دید ھیں جب کہ جھنگ آج بھی ضلع ھی آرہا ہے ۔
اس ہمارے محبتوں بھرے ضلع میں جنم لینی والی شیر دل شیر جگر خاتون اور قیدی نمبر 804 کی شیرنی اور صف اول میں ساتھ ساتھ عمران خان کے نظریہ کے ساتھ رهنی والی حق اور سچ کا بول بولنے والی محترمہ حنا سیال صاحبہ کا نام قابل تحسین ھے ۔
جو اپنی ذات کی خود غرضی سےاور تمام طبقات کی تقسیم سے نکل کر ھر غرباء و امراء کی منصفانہ ترقی کے عزم کی خاطر نکل کر اپنی جھنگ کی چالیس لاکھ غیور عوام ہی نہیں بلکہ پاکستان میں بسنے والی 25 کروڑ عوام کی سوشل میڈیا کے پليٹ فارم پر حقیقی معنوں میں سوچ کی تبدیلی لے کر آئ اور ایک مرد مجاھد کے طور پر فرنٹ مین کے طور اور جنگ عظیم میں موروچوں پر لڑنے والے سپاھیوں کی طرح اپنی عوام کی ترجمانی کرسکوں ۔
یہاں پرمجھے ریاست میسور کے بادشاہ فتح علی عرف (ٹیپو سلطان ) کا ایک قول یاد آیا ھے جو کہ بہادر لوگوں کے لیے اور آنے والی نسلوں تک ہی ختم نہ هونے والے الفاظ و فقرات پر مشتمل ہی نہیں بلکہ غیور نسلوں تک تابندہ و تعبیر رہے گا ۔
شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ھے ۔
اسی عزم کو لے کر یہ جھنگ کی ہونہار دختر میدان عمل میں کسی قسم کی کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتی اور اس بات کو اپنے جوش و جذبہ و اعلیٰ افکار کی نظر میں ثابت کر دیا کہ نظریہ کا ساتھ دینے والوں کے لیے یہ لازمی نہیں ہوتا ہے کہ انکا نام صرف پارٹی ورکر کے کاغذوں تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ مشکل وقت میں ساتھ دینے والوں کا نام ہمیشہ تاریخ میں یاد رکھا جاتا ہے ۔
جھنگ میں پی ٹی آئ کی آج تک جتنی بھی خواتین کام کر رہی ہیں ان میں سب سے زیادہ قابل تسخیر نام محترمہ حنا سیال صاحبہ کا ھے جو کہ شاید کسی ایم پی اے یا ایم این اے کو بھی بطور پارٹی وركر کے کم علم رکھتے ھوں گے ۔
اصل میں کوئی بھی پارٹی هو انکا سرمایہ ان کے پارٹی ورکر هوتے ھیں جس طرح جھنگ میں محترمہ حنا سیال صاحبہ پی ٹی آئ کی مخلص ورکر ھیں ۔یہ عمران خان کے ساتھ اس وقت بھی کھڑی نظر آئ جب ھر کارکن پر قید و بند کی صعوبتیں آئ ،جب بھی انکی کبھی ہمت پسپاں پڑتیں تو اسی وقت انکو سیرت النبی ﷺ کے مطالعہ کے قصہ طائف کو سامنے رکھ کر انکی ہمت ہزار گنا بڑھ جاتی ہے کہ ان کے اندر قوت ایمانی آجاتی ھے جب بھی میں قصہ قرانی و ایمانی کی صورت میں پڑھتی اور سنتی ھوں کہ جب نبی کریم مہربان پر ظلم و جبر کے پہاڑ گرائے گے تو ہمارے آخری نبی مہربان نے جس طرح خندہ پیشانی سے قبول کیے کہ تاکہ اللّه پاک مجھ سے راضی هو جاۓ ۔تو یہ امت مسلمہ کے لیے ایک سبق آموز درس ھے ۔
اسی سبق کو میں نے سمجھا اور . الحمداللہ اس پر عمل پیرا هو کر ثابت کیا کہ ایک اچھا لیڈر بننے کے لیے نبی (ص )لیڈر شپ کو پڑھنا چاھئیے اور بطور ایک اچھے مسلمان ہم کس طرح اپنی قوم کی باگ ڈور سنبھال سکتے ھیں ۔
عمران خان سے اس لیے بھی میری محبت زیادہ ھے کہ بین الاقوامی کسی کانفرنس میں اگر کسی نے کلمہ حق اور ختم نبوت (ص )کی بات کی تو صرف اور صرف خان صاحب ھیں ۔
جھنگ کی تمام عوام کی جھنگ کے تمام ایم پی اے اور ایم این اے لوگوں کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کی تمام بڑی سیاسی لیڈر شپ سے درخواست ھے کسی بھی ریزرو سیٹ پر محترمہ حنا سیال صاحبہ کو الیکشن لڑا کر اسمبلی کا حصہ بنایا جاۓ تاکہ پتا چل سکے عوام کو پی ٹی آئ نہ صرف امراء لوگوں کی پارٹی ھے بلکہ ھر اس پارٹی وركر کی بھی پارٹی ھے جو جان جوکھوں میں ڈال کر حقیقی نمائندگان کے طور پر سنہری لیڈر شپ کو آگے لانے میں اھم کردار ادا سکے گے ۔
اللّه کی ذات پاک محترمہ حنا سیال صاحبہ کو دین و دنیا میں کامیابی و کامرنیاں مزید عطاء فرماۓ ۔آمین
تحریر ۔مسرت ریاض جعفری
شیخ غلام مصطفٰی سی ای او و چیف ایڈیٹر جھنگ آن لائن نیوز 923417886500 +