جھنگ ( )وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث دوران ڈلیوری نومولود بچے کی بازو توڑنے اور ہسپتال میں زیر علاج ہونے کے باوجود بچہ چار دن تک مسلسل تڑپتے اور بلکتے رہنے کے باوجود ہسپتال عملہ کا نومولود کی تکلیف سے لاعلم رہنے کے واقعہ پر نوٹس۔ڈی سی جھنگ عبداللہ خرم نیازی اور ڈی پی او جھنگ ملک طارق محبوب کو فوری کارروائی کا حکم۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی کے ڈی ایچ کیو ہسپتال جھنگ دورہ کے دوران شہری نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے گائنی وارڈ کی لیڈی ڈاکٹروں نے غفلت اور لاپرواہی برتتے ہوئے دوران ڈلیوری نومولود معصوم بچے کی بازو توڑ دی اور چار روز تک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے باوجود ہسپتال کے عملہ نے نومولود کی ٹوٹے بازو کا علاج ہی نہیں کیا جس وجہ سے بچہ تڑپتا رہا۔
جس پر لواحقین نے ایم ایل سی بنوانے کی اپیل کی تو ہسپتال کے عملہ نے انکار کردیا۔کورٹ آرڈر پر ایم ایل سی بناتے ہوئے آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر محسن جمیل نے جانبداری سے کام لیتے ہوئے ہسپتال عملہ کی غفلت پر پردہ ڈالنے کے لئے لواحقین کے سامنے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر بشری نزیر کی مشاورت سے ایم ایل سی بنایا۔
جس پر لواحقین نے نقطہ اعتراض اٹھایا تو آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر محسن جمیل ، لیڈی ڈاکٹر بشری نذیر اور سٹاف نے لواحقین اور بچے کی ماں کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے دھمکیاں لگانا شروع کردی تاہم ایم ایل سی بنوانے کے بعد ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر کیلئے تھانہ کوتوالی میں درخواست جمع کروائی تھی.
دو ہفتے گزرنے کے باوجود ان کا مقدمہ درج نہیں ہوسکا.متاثرہ خاندان نے تمام ریکارڈ اور ثبوت فراہم کئ۔وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ملوث تمام لوگوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور گائنی وارڈ میں تعینات ڈاکٹروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
وزیر اعلی پنجاب نے متاثرہ بچے کے ورثاء کی بات تسلی سے سنتے ہوئے اظہار ہمدردی کیا اور ڈی سی جھنگ عبداللہ خرم نیازی اور آئی جی پنجاب نے ڈی پی او جھنگ ملک طارق محبوب کو ڈاکٹروں کے خلاف انکوائری کرکے فوری کارروائی کا حکم دیا تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف مل سکے۔
شیخ غلام مصطفٰی سی ای او و چیف ایڈیٹر جھنگ آن لائن نیوز 923417886500 +