جھنگ: سانحہ جڑانوالہ کو ایک سال مکمل ہونے پر دی سالویشن آرمی چرچ کی زیر صدارت میجر یوحنا وریام نے سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین کے لیے خصوصی عبادت کا اہتمام، اس موقع پر کیتھولک مسیحی کمیونٹی کے انچارج ریورنڈ فادر یوسف جارج،پنجاب پولیس میثاق سینٹر کے انچارج ہارون مسیح،ممبر ضلعی کمیٹی انسانی حقوق جھنگ آصف منور، مسیحی کمیونٹی کے نمائندگان پطرس الیاس مسیح،بابو جارج،میجر آسیہ میجر شمون،میجر وسیم کیپٹن وکٹر و دیگران نے خصوصی شرکت کی۔

جھنگ: سانحہ جڑانوالہ کو ایک سال مکمل ہونے پر دی سالویشن آرمی چرچ کی زیر صدارت میجر یوحنا وریام نے سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین کے لیے خصوصی عبادت کا اہتمام کیا۔

اس موقع پر کیتھولک مسیحی کمیونٹی کے انچارج ریورنڈ فادر یوسف جارج،پنجاب پولیس میثاق سینٹر کے انچارج ہارون مسیح،ممبر ضلعی کمیٹی انسانی حقوق جھنگ آصف منور، مسیحی کمیونٹی کے نمائندگان پطرس الیاس مسیح،بابو جارج،میجر آسیہ میجر شمون،میجر وسیم کیپٹن وکٹر و دیگران نے خصوصی شرکت کی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار شدت پسند افراد نے جڑانوالہ میں 26سے زائد مسیحی عبادت گاہوں اور سینکڑوں گھروں کو جلا کر نظر آتش کر دیا –

تھا۔ جس سے ملک پاکستان میں بد امنی کی فضا قائم ہوئی۔ دعائیہ تقریب میں نہ صرف سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین کے لیے دعا کی گئی بلکہ سانحہ جڑانوالہ میں گرجا گھروں اور سینکڑوں بستیوں کو نظر آتش کرنے والے افراد کے لیے بھی دعا کی گئی –

خصوصی دعا میں کہا گیا کہ اللہ تعالی ان تمام افراد کے ذہنوں کو تبدیل کرے اور انہیں ملک پاکستان کی امن و سلامتی میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنائے۔

اس موقع پر ریورنڈ فادر یوسف جارج نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان سانحات کرنے والے افراد کو قانون کے مطابق پہلے ہی سزا ملی ہوتی تو سانحہ جڑانوالہ اور سانحہ سرگودھا کبھی رونماء نہ ہوتا۔

میجر یوحنا وریام نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ریاست پاکستان کی ذمہ داری میں شامل ہے اگر کسی مجرم کوقانون کے مطابق سزا نہیں ملتی تو ایسے واقعات کی روک تھام ناممکن ہوجائے گی۔

ممبرضلعی کمیٹی انسانی حقوق جھنگ آصف منور نے کہا کہ ملک پاکستان میں بد امنی پھیلانے والے شر پسند عناصر کو بلا تفریق سزائیں دی جائیں۔ ملک پاکستان کو امن کا گہراوا بنانا ہی ہم سب کی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔ تاکہ ایک بہترین معاشرہ وجود میں آ سکے۔

Leave a Comment