شورکوٹ (محمد اقبال چدھڑ) پنجاب بھر کی طرح شورکوٹ میں بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سہہ ماہی قسط کی تقسیم کے لیے 3 سنٹر بنائے گئے ہیں جو کہ نا کافی ہیں گورنمنٹ ہائی سکول قائم بھروانہ بھی صرف نام کا سنٹر قائم کیا گیا –
یہاں عورتوں کو زلیل کیا جا رہا ہے عورتوں کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ہم صبح 6 بجے سے گھر میں بچوں کو چھوڑ کر آتی ہیں اور شام کے وقت خالی ہاتھ گھر چلی جاتی ہمیں اتنی گرمی میں ذلیل و خوار کیا جا رہا ہے یہاں نہ پینے کے لیے پانی ہے اور نہ ہی کوئی سہولیات یہاں صرف سفارشی اور ایک ہزار دلوانے والے ٹاؤٹ مافیہ سرگرم ہیں –
ہم ڈپٹی کمشنر جھنگ محمد عمیر ملک، ڈپٹی جنرل بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، چیرمین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام،اور اسسٹنٹ کمشنر شورکوٹ سے مطالبہ کرتیں ہیں کہ بینظیر انکم سپورٹ کے یہ سنٹر ختم کر کے پہلے کی طرح ہر علاقے میں ریٹیلرز شاپ پوائنٹوں کو بحال کیا جائے تاکہ عورتوں کو با آسانی پیسے مل سکیں کیونکہ پوری تحصیل اتنی بڑی آبادی کے لیے تین سنٹر نہ ہونے کے برابر ہیں-
شیخ غلام مصطفٰی سی ای او و چیف ایڈیٹر جھنگ آن لائن نیوز 923417886500 +