یونیورسٹی آف جھنگ ایک لاوارث سرکاری ادارہ
16 جون 2022 سے لے کر اب تک تقریبا 2 سال 4 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے مگر جھنگ کی واحد یونیورسٹی (یونیورسٹی آف جھنگ) مستقل وائس چانسلر ،کنٹرولر،رجسٹرار، TREASURER اور دیگر اہم عہدوں سے محروم ہے ۔ جسکی وجہ سے یونیورسٹی کے حالات بہت خراب ہو چکے ہیں-
اور بند ہونے کی طرف گامزن ہے ۔حکومت وقت کی طرف سے عارضی وائس چانسلر بھیج دیا جاتا ہے جو اپنا ٹائم پورا کرتا ہے اور پتلی گلی سے نکل جاتا ہے۔اس وجہ 6 ماہ قبل بھی یونیورسٹی کے ملازمین 3 ماہ تک تنخواہوں سے محروم رہے تھے اور آج پھر وہی حالات آچکے ہیں –
کہ مستقل وائس چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے عرصہ تقریبآ 1.5 ماہ سے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں اور سراپا احتجاج ہیں مہنگائی کے اس دور میں جہاں اس معمولی تنخواہ پر گزارہ کرنا تک مشکل ہے ایسے میں ملازمین کو تنخواہوں سے محروم رکھنا سخت زیادتی اور انسانی اصولوں کے خلاف ہے۔
یونیورسٹی آف جھنگ میں قوانین کے تحت وائس چانسلر نہ ہونے کی صورت میں کم از کم 4 لوگوں کو اضافی چارج دیا جائے تاکہ مستقبل میں دوبارہ ملازمین کی تنخواہیں بند نہ ہو سکیں۔۔یہ واحد ادارہ ہے جہاں ملازمین کے اتنے برے حالات ہیں۔
یونیورسٹی آف جھنگ کے ملازمین حکومت وقت سے اپیل کرتے ہیں کہ فلفور مستقل وائس چانسلر تعینات کیا جائے اور تنخواہیں جاری کی جائیں وگرنہ ایک ہفتے بعد تمام ملازمین قلم چھوڑ ہڑتال کر دیں گے۔۔
منجانب ۔۔ ملازمین یونیورسٹی آف جھنگ