سرکاری سکولوں میں ”سٹوڈنٹس کونسل‘‘کا قیام اور انتخابات کا انعقاد….سٹوڈنٹ کونسل کے کیا فوائد ہوں گے…. مکمل تفصیل جھنگ آن لائن نیوز پر…… تحریر: سید فرخ رضا

سرکاری سکولوں میں ”سٹوڈنٹس کونسل‘‘کا قیام اور انتخابات کا انعقاد

تحریر: سید فرخ رضا
حکومت کی جانب سے ہم نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور طلبہ میں قائدانہ صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے سٹوڈنٹس کونسل کا آغاز کیا جا رہا ہے،جس کے لئے آج پنجاب بھر48ہزار سرکاری سکولوں میں انتخابات ہورہے ہیں۔

حکومت پنجاب کی جانب سے تمام چیف ایگزیکٹیو آفیسرز کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پنجاب کے تمام سرکاری سکولوں میں طلبہ کی یونین سازی کی جائے گی جسے ’سٹوڈنٹس کونسل‘ کا نام دیا گیا ہے۔یہ کونسلز صدر، نائب صدر، جنرل سیکریٹری، فنانس سیکریٹری اور چھٹی جماعت اور اس کے اوپر والی کلاسز کے نمائندگان پر مشتمل ہوں گی،مراسلے کے مطابق یہ انتخابات مڈل، ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولز میں تین حصوں میں ہوں گے۔

جن کے ہر حصے میں چار عہدوں پر صدر، نائب صدر، جنرل سیکریٹری اور فنانس سیکریٹری کے الیکشن کا انعقاد کیا جائے گا۔اس کے علاوہ ہر کلاس میں سے ایک ایک کلاس سے نمائندہ منتخب کیا جائے گا۔ ایک اُستاد کو باقاعدہ الیکشن کمشنر نامزد کیا جائے گا اور سکولوں میں بیلٹ پیپرز اور بیلٹ باکس رکھے جائیں گے۔ جس کے لیے اپنے اپنے پولنگ ایجنٹس ہوں گے اور انتخابات میں حصہ لینے والے طلبہ انتخابی مہم بھی چلا سکیں گے۔

۔آج ہونیوالے انتخابات کے انعقاد کے نتیجے میں طلبہ فیصلہ سازی، انتظامی معاملات پر دسترس، گفت و شنید پر عبور اور ساتھی طلبہ کے ساتھ مشاورت جیسے امور سے واقف ہوجائیں گے اور انہیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں بروئے کار لائیں گے۔ یوں سکول کی سطح پر بچے ووٹ کی اہمیت اور طاقت سے بھی آگاہ ہوجائیں گے-

اور مسائل کی نشاندہی سے لے کر ان کے حل تک تمام مراحل خود اپنے تجربے سے گزار سکیں گے۔اس حوالے سے ایک تفصیلی دستاویز بھی جاری کی گئی ہیں، جس میں ان انتخابات کے مقاصد، سٹوڈنٹس کونسل کے آغاز کے بارے معلومات، انتخابات کے طریقہ کار، اہلیت، ضابطہ اخلاق، ذمہ داریاں اور مدت کے اختتام سے متعلق معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر مانیٹرنگ تعلیم پنجاب ملک غلام فرید نے تمام تفصیلات سکولوں کے سربراہان اور ایجوکیشن افسران کو جاری کر دی ہیں۔ پولنگ کا عمل مکمل ہوتے ہی تمام منتخب نمائندے حلف اٹھائیں گے۔

یہ سلسلہ ہائیر سیکنڈری سکولوں میں ہر سال گرمی کی چھٹیوں کے بعد دہرایا جائے گا۔ڈائریکٹر مانیٹرنگ برائے تعلیم پنجاب کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق انتخابات میں وہی بچے حصہ لے سکیں گے جنہوں نے گزشتہ سال امتحانات میں پہلی پانچ پوزیشنز میں سے کوئی بھی پوزیشن حاصل کر رکھی ہو۔

اس کے علاوہ امیدوار کے لیے 80 فیصد حاضری، سکول میں اچھا برتاؤ رکھنا بھی ضروری ہو گا۔ منتخب نمائندوں کی ذمہ داریوں میں ہم نصابی سرگرمیوں، مضمون نویسی، پینٹنگ اور کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد شامل ہے۔ یہ نمائندے دیگر طلبہ کو کتب بینی کی طرف راغب کریں گے اور انہیں آن لائن میگزین سے آگاہ کریں گے۔

اس کے علاوہ سکول کے نظم و ضبط میں انتظامیہ کی مدد کرنا، سکول کے مسائل حل کرنا اور ان میں مدد کرنا، سکول کی بہتری کے لیے منصوبے تجویز کرنا اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانا بھی منتخب نمائندوں کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔وزارت تعلیم نے اسٹوڈنٹس کونسل کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سٹوڈنٹس کونسل کے انتخابات ”نچلی سطح تک جمہوریت اور جمہوری اقدار کا فروغ ہے“سٹوڈنٹس یونین سیاسی تھیں اس میں گروپ بنتے تھے سٹوڈنٹس کونسل صرف انفرادی ہوں گی۔

وزارت تعلیم نے سٹوڈنٹس کونسل کے لیے انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے انتخابی شیڈول بھی جاری کیا تھا، جس کے مطابق کاغذات نامزدگی 8 تا 10 مئی جمع کرائے گے،اس کے بعد سکروٹنی کا عمل 11 مئی کو ہوااور اسی دن انتخابی نشانات بھی الاٹ کیے گے،12 مئی کو امیدواران نے پوسٹر سازی کر کے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا جو 15 مئی تک جاری رہا۔

پنجاب حکومت، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سٹوڈنٹس کونسل کے انتخابات آج16 مئی کو ہورہے ہیں،انتخاباتی نتائج کا اعلان بھی آج ہی کیاجائے گا۔

ڈسڑکٹ ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری چوہدری زاہد عالم نے پریس بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ شفاف اور منصفانہ انتخابات منعقد کروانے کے لیے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں اور سکول انتظامیہ انتخابات میں مکمل غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے گی،ان سکولز کونسلز کے قیام کا مقصد تعلیمی اداروں میں ہم نصابی سرگرمیوں کا فروغ، اسپورٹس میں اضافہ،تقریری و تحریری مضمون نویسی کے مقابلوں کا فروغ ہوگا۔نومنتخب اسکولز کونسلز سے حلف کے لیے موسم گرما کی تعطیلات سے پہلے پہلے تقریب حلف برداری منعقد ہوگی،

جس میں منتخب نمائندے وزراء ارکان قومی و صوبائی اسمبلی مہمانان خصوصی ہوں گے، انتخابات میں حصہ لینے سے طلباء وطالبات کو ووٹ کاسٹنگ کا طریقہ اور جمہوری رویوں سے آگاہی حاصل ہوگی اور مثبت اقدار پروان چڑھیں گی۔ڈسڑکٹ ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری چوہدری زاہد عالم نے آج ضلع بھر میں مختلف اسکولز کاوزٹ کیا-

اور انتخابات کے لیے انتظامات اور انتخابی مہم کا جائزہ لیا۔انہوں بتایا کہ الیکشن ڈے پر بھی منتخب اراکین اسمبلی,ڈپٹی کمشنر،ڈی پی او، اے سی صاحبان، ڈی ایس پی صاحبان،محکمہ تعلیم کے افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد کو اسکولز میں پولنگ کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے مدعو کیا جارہا ہے تاکہ وہ انتخابی عمل کو خود دیکھ سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع خانیوال کے 768 سرکاری اسکولوں میں طلبہ طالبات کی یونین سازی کے لئے”اسٹوڈنٹس کونسل“ کے انتخابات آج ہوں گے، کل 17 مئی کو کامیاب اُمیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا،

ضلع خانیوال کے 768 سرکاری اسکولوں میں ہونیوالے انتخابات میں 1536 پینل حصہ لیں گے،انتخابات پاکستان کے مروجہ انتخابی نظام کے ماڈل پر ہوں گے، طلباء و طالبات ووٹ کے ذریعے چار عہدوں صدر، نائب صدر،جنرل سیکرٹری اور فنانس سیکرٹری کو منتخب کریں گے۔ مذکورہ انتخابات کے لیے تمام اسکولز میں اُمیدواروں کے پینلز نے 8 مئی سے 10 مئی تک کاغذات نامذدگی جمع کروائے ہیں، جن کی 11 مئی کو باضابطہ سکروٹنی کی گئی اور 1536 پینلز کو انتخابی نشانات جاری کردئیے گئے ہیں،

الیکشن کے لیے ٹیچرز کو باقاعدہ الیکشن کمشنر مقرر کردیا گیا ہے، انتخابات میں ووٹنگ کے عمل کے لیے باقاعدہ بیلٹ پیپرز اور بیلٹ باکس استعمال کیے جائیں گے، امیدوار اپنے پولنگ ایجنٹس مقرر کریں گے،ہر امیدوار نظم و ضبط، ضابطہ اخلاق،شائستہ مہم،نتائج قبول کا پابند ہوگا،یہ انتخابات آئندہ ہر سال ہوا کریں گے۔

پاکستان میں ملکی سطح پر تو آپ نے انتخابی عمل دیکھ ہی لیا ہو گا لیکن اب اسی طرز پر سکولوں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ سکول کی سطح پر انتخابات منعقد کر کے جمہوری اقدار اور انتخابی عمل بچوں کو سکھا کر اسے نارمل بنایا جا رہا ہے۔ سٹوڈنٹس کونسل کے انتخابات طلباء وطالبات کے لئے صرف ایک انتخابی عمل ہوگا لیکن اس کے بعد وہ جوکچھ ہم سیکھیں گے وہ سب سے اہم ہے۔ اس طرح انہیں یہ معلوم ہوجائے گا کہ جو کچھ وہ میڈیا پر دیکھتے ہیں۔ وہ حقیقت میں کیسے ہوتا ہے؟۔یقینا اس طرح کی سرگرمیاں طلباء کی طاقت اور ان کی آواز کی ترویج کے لیے ہوتی

ہیں۔ پرائیویٹ سکولوں میں سٹوڈنٹس کونسل پہلے سے منتخب ہوتی آرہی ہیں لیکن اب یہ سرکاری سکولوں میں بھی شروع ہو رہا ہے جو کہ خوش آئند ہے اور اسے مزید آگے لے جانا چاہیے۔
بعض تجزیہ نگاروں نے انہی انتخابات کی بنیاد پر سٹوڈنٹس یونینز کی بحالی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جمہوریت کا اصل حسن طلباء یونینز میں ہے،جب یہی بچے سکول، کالج اور جامعات سے ہوتے ہوئے سیاسی عمل کا حصہ بنیں گے تو اس کا فائدہ ہی ہو گا-

شیخ غلام مصطفٰی سی ای او و چیف ایڈیٹر جھنگ آن لائن نیوز 923417886500 +

Leave a Comment