شـاہ جیـونہ جھنـگ ســے عالــمی سفـر ،پہچان بنانے کی کہانی
آج قومی ٹی وی چینل پی ٹی وی کے مارننگ شو رائزنگ پاکستان میں شرکت کی ۔گیٹ سے داخل ہوتے ہوئے یاد آیا کہ بچپن میں ہمارے گھر بجلی نہیں ہوتی تھی لالٹین پر پڑھائی کرتے تھے میں ایک رشتے دار کے گھر PTV پر 9بجے کی خبریں سننے جاتا تھا –
خبروں کے بعد ٹاک شو جیسا پروگرام نشر ہوتاوہ دیکھتا اور سوچتا تھا کہ وقت آئے گا ان لوگوں کیطرح ٹی وی پر میں باتیں کروں گا لوگ مجھے دیکھیں گے۔ ٹی وی والے گھر کی مالک خاتون میری رشتے دار مجھ سے بہت تنگ تھی ۔ اکثر غصے میں ٹی وی بند کر دیتی یا کبھی زیادہ غصہ ہوتا تو دوچار کان کے نیچے جڑ دیتی ۔
لیکن میں نے جلد اس مسئلے کا حل تلاش کر لیا رشتے دار خاتون سے میری ڈیل ہو گئی میں دن بھر انکے کام کرتا رات کو وہ مجھے خبریں سننے کی اجازت دیتے۔ کام کیا تھے گھرکا سودا سلف لانا اور انکے جانوروں کی جگہ کی صفائی اور سردیوں میں رات کو جس کمرے میں جانور باندھے جاتے تھے اس میں خشک گوبر ڈالناتاکہ جانور پُرسکون ہو کر بیٹھ سکیں یہ کام میں خوشی خوشی کرتا ۔
آپ اس کو لا آف اٹریکشن بولیں یا ٹیلی پیتھی میں نے جو بچپن میں سوچا تھا وہ سب حقیقت ہوا جس چینل کو دیکھنے کے لیے میں لوگوں کی بھینسوں کا گوبر اٹھاتا تھا آج اسی چینل پر مجھے بطور مہمان شرکت کرنے کا موقع ملتا ہے –
میں اپنے تجربات شئیر کرتا ہوں دنیا مجھے دیکھتی ہے فیملیز مجھے دیکھتی ہیں لوگ گاڑیاں روک کر ملتے ہیں میں کسی بنک جاتا ہوں کسی ہسپتال کسی مارکیٹ کوئی نہ کوئی ضرور مجھے پہچان کر مجھ سے محبت کا اظہار کرتا ہے۔
نوجوانوں سے یہ بات شئیر کرنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ کوشش جاری رکھیں لوگوں کی باتوں پر دھیان نہ دیں بس ثابت قدم رہیں خدا سنتا ہے وہ ہر چیز پر قادر ہے وہ کسی کی محنت ضائع نہیں کرتا۔ کامیابی کی تعریف ہر انسان نظر میں الگ ہے بس آپ جس چیز کو حاصل کرنا اپنی کامیابی سمجھتے ہیں اس کام سے انصاف کرتے رہیں قدرت آپ سے انصاف کرے گی
عامر شہزاد اعوان
شاہ جیونہ ضلع جھنگ