جھنگ(محمد ریاض شاہد )جھنگ میں پاکستان کسان اتحاد کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے میں کسانوں نے حکومت کی جانب سے گندم کی عدم خریداری کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاج کیا اور گندم کے خوشوں کا آگ لگائی۔پاکستان کسان اتحاد کے ضلعی صدر واجد علی نول نے ضلعی جنرل سیکرٹری ناصر علی سنپال، ضلعی سینئر نائب صدر گلزار احمد رمانہ، تحصیل صدر رانامشتاق احمد اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ابھی تک کسانوں سے گندم کا ایک دانہ بھی خرید نہیں کیا۔گندم کی خریداری کے حوالے سے حکومت کی پالیسی کسان دشمن پالیسی ہے جس سے ملکی زراعت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسان نے مہنگی کھاد،مہنگی بجلی اور مہنگی زرعی ادویات ادھار لیکر گندم کاشت کی اور اب جب فصل پک کر تیار ہو چکی ہے تو خریدنے والا کوئی نہیں جبکہ ادھار وصول کرنے والے کسانوں کے کو ادھار کے لئے تنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر خوراک کو یہ بھی نہیں پتہ کہ ایک ایکڑ گندم کی کاشت کے لئے کتنا بیج درکار ہے کتنے پانی لگائے جاتے ہیں اورکب اور کتنی کھاد دی جاتی ہے۔ ایسے شخص کو وزیر خوراک بنانے کا مطلب ملکی زراعت کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی کم قیمت کا فائدہ صرف اور صرف مڈل مین کو ہو گا اس سے عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔ مڈل مین کسانوں سے سستی گندم خرید کر کچھ عرصے بعد مہنگے داموں فروخت کریں گے۔ عوام کو آٹا اور روٹی مہنگے داموں ہی خریدنی پڑے گی۔انہوں نے اس موقع پر مڈل مین کو گندم نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سرکاری ریٹ پر کسان سے گندم کی خریداری کو یقینی بنایا جائے اور 6ایکڑ والی شرط ختم کر کے اوپن پالیسی کے تحت کسانوں سے گندم خریدی جائے بصورت دیگر پنجاب بھر کے کسان 29 اپریل کو لاہور میں تاریخی دھرنا دیں گے اور یہ دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔