عالمی یوم مزدور//شورکوٹ کے ایک مزدور کی کہانی
محمد سلیم شوکت عرف چاچا شوکی جن کا نام والد نے سلیم اور ماں نے شوکت رکھا مگر محمد سلیم نے دونوں نام یکجا کر کے محمد سلیم عرف شوکت شوکی رکھا ہوا ہے لوگ پیار سے انہیں چاچا شوکی اخبار والے ہی کہتے ہیں جن کا تعلق چکنمبر 324 گ ب سے ہے –
شورکوٹ چھاٶنی کے اکثر لوگ چاچا شوکی کو قریب سے جانتے نہیں تو دیکھا ضرور ہوگا جو پیشہ کے لحاظ سے اخبار فروش(اخبار بیچنے والے)ہیں محمد سلیم شوکت 44 سال سے اخبار فروش ہیں اور وہ شورکوٹ چھاٶنی و گردونواح میں دور و دراز تک اخبار بیچنے کا سلسلہ آج بھی ذوق و شوق سے جاری رکھے ہوۓ ہیں
سلیم شوکت کا کہنا ہے کہ یہ نہ صرف انکے لٸے پیشہ مزدوری ہے بلکہ شوق بھی ہے –
گرمی ہو یا سردی بارش,دھند ہو یا لُو کے گرم تھپیڑے وہ بلا ناغہ نیوز ایجنسی سے اخبارات اٹھاتے ہیں اورگھروں دکانوں اور دفاتر میں اخبار پڑھنے والے قارٸین کو بروقت اخبار پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں
پہلے پہل تو آدھ درجن کے قریب انکے دیگر ساتھی بھی اسی طرح انکے ساتھ اخبار بیچتے تھے مگر اب وہ واحد اور اکیلے ہیں جو 44 سال پہلے کی طرح آج ھی ساٸیکل پر اخبارات بیچ کر حلال طریقے سے روزی روٹی کماتے ہیں –
شیخ غلام مصطفٰی سی ای او و چیف ایڈیٹر جھنگ آن لائن نیوز 923417886500 +وٹس آپ
یہ